Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : محسن کاکوروی

ناشر : مطبع کریمی پریس، لاہور

سن اشاعت : 1931

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : قصیدہ, نعت

صفحات : 50

معاون : ریختہ

گلدستہ محسن
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

محسن کاکوروی اردو نعتیہ قصیدہ نگاری کے باب میں خاص اہمیت کے حامل شاعر ہیں۔ محسن کا کمال یہ ہے کہ وہ عقیدت ومحبت کا اظہار کرتے ہوئے قوتِ متخیلہ کو کام میں لاتے ہیں۔ ان کا مشہورنعتیہ قصیدہ 'سمت کاشی سے چلا جانب متھرا بادل' اسی نوع کا قصیدہ ہے۔ جس میں انھوں نے دوتہذیبوں کوپیش کیا ہے۔ ایک طرف کفر و شرک کا زور دکھایا ہے اور دوسری طرف اسلام کا غلبہ۔ جس انداز سے یہ قصیدہ کہا گیا ہے وہ بڑا نرالا ہے۔ اس قصیدہ میں ضدین کا اجتماع ہے۔ اسی طرح 'سراپائے رسول اکرم' کے زیرِ عنوان سے محسن کاکوری کا مسدس اردو کی نعتیہ شاعری ہی میں نہیں بلکہ پوری اردو شاعری میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ پیش نظر محسن کاکوروی کا نعتیہ کلام بعنوان " گلدستہ محسن" ہے۔ جس میں مذکورہ خصوصیات کے حامل مشہور لامیہ قصیدہ 'مدیح خیر المرسلین' اور 'سراپائے رسول اکرم' کے علاوہ مثنوی صبح تجلی، نعتیہ رباعیات، اور نظم دل افروز وغیرہ شامل ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

نام مولوی محمد محسن، تخلص محسن۔ ۱۸۳۷ء میں قصبہ کاکوری مضافات لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ اپنے دادا کے دامن تربیت میں پرورش پائی۔ ان کے انتقال کے بعد اپنے والد اور مولوی عبدالرحیم سے تحصیل علم حاصل کی۔مولوی ہادی علی اشک جنھیں شاعری پر عبور حاصل تھا ، انہی سے محسن کاکوروی نے مشق سخن کی۔ محسن کاکوروی نے چند روز عہدہ نظامت پر کام کیا اور وہیں سے وکالت ہائی کورٹ کا امتحان پاس کیا۔ اس زمانے میں صدر دیوانی عدالت آگرہ میں تھی۔ ۱۸۵۷ء تک آگرہ میں رہے۔ بعد ازاں مین پوری میں وکالت کرتے رہے۔شعروسخن کا شوق انھیں لڑکپن سے تھا۔ ابتدا میں کچھ غزلیں کہیں۔ اس کے بعد محض نعت میں طبع آزمائی کرتے رہے۔محسن کاکوروی کا کلیات ان کے بڑے صاحبزادے مولوی نورالحسن نے شائع کردی ہے۔ سب سے پہلے اس میں ایک نعتیہ قصیدہ’’گلدستہ کلام رحمت‘‘ ہے۔ اس کے بعد ’سراپا رسول اکرم ‘ ہے۔ ان کا وہ مشہور نعتیہ قصیدہ (سمت کاشی سے چلا جانب متھرا بادل)بھی کلیات میں ہے جس نے تمام اہل علم ودانش سے خراج تحسین وصول کیا ہے۔کلیات میں ان کی مشہور مثنوی ’’چراغ کعبہ‘‘ شب معراج کے ذکر میں ہے۔ کچھ رباعیاں اور غزلیں بھی ہیں۔ محسن کاکوروی ۲۴؍اپریل ۱۹۰۵ء کو مین پوری میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔


بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:210

 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے