aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا اسمعیل میرٹھ کے جس محلے میں پیدا ہوئے وہ اسماعیل نگر کے نام سے موسوم ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری کو بچوں اور بڑوں کی تعلیم و تربیت کا ذریعہ بنایا۔ انہوں نے اردو اور فارسی ریڈریں ترتیب دیں اور فارسی زبان کے گرامر کی تعلیم کے لیے کتابیں لکھیں۔ زیر نظر کتاب در اصل دو مکمل کتابیں ہیں۔ پہلی کتاب میں مصنف نے ان کی زندگی کے ہمہ جہت پہلوؤں کو سمیٹنے کی کوشش کی ہے۔ کتاب میں کل سات ابواب ہیں ۔ ان ابواب میں ان کی ولادت ، نسب، تعلیم و تربیت، ملازمت، رفقاء، تصوف، تصنیفات، آگرہ میں قیام کی صورتحال، وطن میں علمی مشاغل کے علاوہ ان کے کلام پر تاریخی نظر جیسے موضوعات پر دقیق کلام ہوا ہے۔ اس کے علاوہ مولانا اسماعیل کا فوٹو مع آٹو گراف، ان کی اولاد کی تصویریں۔ وہ مکان جہاں ان کی پیدائش ہوئی اور رہائش گاہ کے طور پر استعمال ہوا ، ان کی کچھ نظمیں ، ان کی تصنیف کردہ تذکرہ غوثیہ کے بارے میں تبصرہ کے علاوہ بھی کئی نادر پہلو شامل کیے گئے ہیں جس سے کتاب کی افادیت و رغبت میں اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ دوسری کتاب کلیات اسماعیل ہے جس میں اسماعیل میرٹھی کا کلام ہے۔ نظموں کے علاوہ مثنویاں، قصائد، مسدسات، قطعات و رباعیات وغیرہ شامل ہیں۔ گویا اس کتاب میں مکمل مولوی اسماعیل سے ملاقات ہوجاتی ہے۔ خیال رہے کہ حیات اسماعیل کو اسلم صیفی نے تصنیف کیا ہے جبکہ کلیات اسماعیل کو محمد اسماعیل رئیس میرٹھی نے ترتیب دیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets