aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سید مصطفیٰ زیدی جدید شعرا ئےاردو میں ایک اہم نام ہے ۔وہ بنیادی طور پر نظم کے شاعر ہیں۔جن کی نظمیں داخل اور خارج کا حسین امتزاج ہیں۔مگر ان کی غزل بھی نظر انداز کی جانے والی نہیں ہے۔ غزل میں بھی وہ ایک صاحب طرز شاعر ہیں۔ان کی غزل کی لذت اور انفرادیت انھیں زندہ رکھنے کے لیے کافی ہے۔"کوہ ندا" ان کی نظموں اور غزلوں کاآخری مجموعہ ہے۔ان کی زندگی مختلف نشیب و فراز سے گذری اور ان ہی نشیب و فراز کا عکس ان کے کلام میں نظر آتا ہے۔انھیں جس درد وکرب سے گذرنا پڑا اس کی باز گشت ان کی نظموں اور غزلوں میں صاف سنائی دیتی ہے۔ان کی شاعری کے کئی رنگ ہیں۔انھوں نے اپنی خوبصورت اور موثر شاعری سے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا۔ان کی شاعری میں لطافت ،سلاست اور ندرت ہے۔جہاں ان کا کلام ایک طرف رومانیت کا ترجمان ہے تو دوسری طرف اداسی اور مایوسی بھی چھائی ہوئی ہے۔پیش نظر مجموعہ میں "ماہ و سال،آخری بار ملو، حرف سادہ ،نذر غالب، نذر داغ ،چارہ گر وغیرہ نظمیں اور غزلیں شامل ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets