aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
صوفیہ جب خدا کی ذات میں لین ہو جاتے ہیں اور جب ان کی ذات خدا کی ذات میں جذب ہو جاتی ہے اور جب یہ صورت ہوتی ہے تو وہ اس شعر کے مستحق ہو جاتے ہیں "خاصان خدا گرچہ خدا نہ باشند/ لیکن ز خدا جدا نہ باشند" تب ان کی زبان وہی بولتی ہے جو خدا کی مرضی ہوتی ہے ، ان کے کان وہ سنتے ہیں جو خدا سنواتا ہے، آنکھ وہ دیکھتی ہے جو انہیں دکھانا چاہا جاتا ہے۔ اس لئے ان کے فرمودات موثر اور دلوں پر راج کرتے ہیں۔ صوفی کسی بھی مذہب کا ہو سب کا منبع اور لب لباب ایک ہے اس ہی ایک ذات کی اپاسنا اور پرستش کرتے ہیں جو چرخ چمبری کو گردش دینے والا اور دلوں کا مالک ہے۔ اس کتاب میں سنت صوفیہ کے اسی طرح کے اقوال زرین کو جمع کیا گیا ہے جو صاق اور مفید عام ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets