اے مالک ترے بندے ہم ایسے ہوں ہمارے کرم
دلچسپ معلومات
دو آنکھیں بارہ ہاتھ فلم : 1958 سال: لتا منگیشکر گلوکار : وسنت دیسائی موسیقار : وی شانتارام، سندھیا اداکار :
اے مالک ترے بندے ہم ایسے ہوں ہمارے کرم
نیکی پر چلیں اور بدی سے ٹلیں تاکہ ہنستے ہوئے نکلے دم
بڑا کمزور ہے آدمی ابھی لاکھوں ہیں اس میں کمی
پر تو جو کھڑا ہے دیالو بڑا تیری کرپا سے دھرتی تھمی
دیا تو نے ہمیں جب جنم تو ہی جھیلے گا ہم سب کے غم
نیکی پر چلیں اور بدی سے ٹلیں تاکہ ہنستے ہوئے نکلے دم
جب ظلموں کا ہو سامنا تب تو ہی ہمیں تھامنا
وہ برائی کریں ہم بھلائی بھریں نہیں بدلے کی ہو کامنا
بڑھ اٹھے پیار کا ہر قدم اور مٹے بیر کا یہ بھرم
نیکی پر چلیں اور بدی سے ٹلیں تاکہ ہنستے ہوئے نکلے دم
یہ اندھیرا گھنا چھا رہا تیرا انسان گھبرا رہا
ہو رہا بے خبر کچھ نہ آتا نظر سکھ کا سورج چھپا جا رہا
ہے تری روشنی میں وہ دم تو اماوس کو کر دے پونم
نیکی پر چلیں اور بدی سے ٹلیں تاکہ ہنستے ہوئے نکلے دم
اے مالک ترے بندے ہم ایسے ہو ہمارے کرم
نیکی پر چلیں اور بدی سے ٹلیں تاکہ ہنستے ہوئے نکلے دم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.