وہ گداگران جلوہ سر رہ گزار چپ تھے
وہ گداگران جلوہ سر رہ گزار چپ تھے
جنہیں تجھ سے تھیں امیدیں وہ امیدوار چپ تھے
وہ قطار گمرہاں تھی لئے مشعلیں رواں تھی
وہ جو منزل آشنا تھے وہ پس غبار چپ تھے
یہ عجیب سانحہ تھا جسے چشم گل نے دیکھا
کہ طیور دام دیدہ سر شاخسار چپ تھے
کسے جرأت تسلی کہ وہ بات ہی تھی ایسی
شب انتظار چپ تھی مرے غم گسار چپ تھے
ہمیں کم ملیں سزائیں کہ زیادہ تھیں خطائیں
ترے سہو کیا گنائیں ترے شرمسار چپ تھے
یہ دل و نظر فگاراں یہی تھی وہ وضع داراں
پس کوئے یار گریاں سر کوئے یار چپ تھے
ہوئی ہم پہ سنگ باری مگر اپنی وضع داری
کہ تھی شاذؔ جن سے یاری وہی اپنے یار چپ تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.