آ گیا ہم کو نظر کل ایک چہرہ بام پر
آ گیا ہم کو نظر کل ایک چہرہ بام پر
یوں لگا مرکوز ہے گو ساری دنیا بام پر
اس کی آہٹ کی خبر سے دوڑ کر آنے لگے
چاند تارے رات جگنو اور دریا بام پر
تم ابھی آداب الفت سے میاں واقف نہیں
تم نے سیکھا ہی نہیں آداب کرنا بام پر
اول اول تو فلک بھی اپنی دھن میں محو تھا
اور پھر اک شب کو اس نے پاؤں رکھا بام پر
عشق کی ضد نے جلائے کوہساروں کے بدن
حضرت موسیٰ نے چاہا ایک جلوہ بام پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.