Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آ گیا وصل میں ان کو جو پسینا ٹھنڈا

فاخر لکھنوی

آ گیا وصل میں ان کو جو پسینا ٹھنڈا

فاخر لکھنوی

MORE BYفاخر لکھنوی

    آ گیا وصل میں ان کو جو پسینا ٹھنڈا

    مجھ سے بولے کہ ہوا اب تو کلیجا ٹھنڈا

    شعلۂ داغ کو آہوں سے بڑھا دیتے ہیں

    صورت شمع وہ کرتے ہیں کلیجا ٹھنڈا

    میں جو روتا ہوں تو ہنس ہنس کے یہ فرماتے ہیں

    تیری آہوں نے کیا میرا کلیجا ٹھنڈا

    خون مجھ پر نہ ہو پروانے جلے جاتے ہیں

    کر چراغ سر مرقد کو خدایا ٹھنڈا

    بند بلبل کی ہوئیں کنج قفس میں آنکھیں

    صحن گلشن سے جو آیا کوئی جھونکا ٹھنڈا

    سرد نالے جو کیے فرقت گل میں شب کو

    آہ بلبل سے ہوا باغ کا رستا ٹھنڈا

    سرد آہیں جو بھریں بیٹھ کے ساحل پہ کبھی

    اور بھی ہو گیا دریا کا کنارا ٹھنڈا

    شمع رو گرمیاں کیونکر نہ کریں محفل میں

    دل جلیں اور کے ان کا ہو کلیجا ٹھنڈا

    آگ دل میں ہے قیامت کی لگی اے جراح

    آتشیں داغ پہ رکھ دے کوئی پھاہا ٹھنڈا

    وصل بے ہجر کے ہوتا نہیں فاخرؔ کو نصیب

    دل جلاتے ہیں تو کرتے ہیں کلیجا ٹھنڈا

    مأخذ:

    کارنامۂ نظم (Pg. 32)

    • مصنف: فاخر لکھنوی
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1889

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے