Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آبلہ پائی کا نشہ نہ گیا

فہمی بدایونی

آبلہ پائی کا نشہ نہ گیا

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    آبلہ پائی کا نشہ نہ گیا

    ہم سے سب کی طرح چلا نہ گیا

    غم تو یہ ہے تری صدا پر بھی

    میں کبھی دوڑتا ہوا نہ گیا

    تم نے آزاد کر دیا جس کو

    اس پرندے سے پھر اڑا نہ گیا

    اشک دیتے رہے خطوں کا جواب

    نامہ بر سے مگر لکھا نہ گیا

    وہ جو خاموشیوں نے لکھا تھا

    وہ فسانہ کبھی کہا نہ گیا

    اک فرشتہ بلا رہا تھا مجھے

    تیری دہلیز سے اٹھا نہ گیا

    رسم وہ بھی ہمیں نے پوری کی

    تم سے برباد بھی کیا نہ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 94)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے