آداب دوستی کے سکھانے کی عمر ہے
آداب دوستی کے سکھانے کی عمر ہے
کردار زندگی کے نبھانے کی عمر ہے
آنسو خمار خواب چرانے کی عمر ہے
اس کو وفا کے راز بتانے کی عمر ہے
تم کو غموں سے کرنا پڑے گا مقابلہ
کس نے کہا یہ پینے پلانے کی عمر ہے
گزری خوشی کی عمر مرے پیارے ہم سفر
اب درد و غم کے گیت سنانے کی عمر ہے
اخلاق زندگی میں کسے چاہیے یہاں
نخرہ زمانے بھر کو دکھانے کی عمر ہے
آنکھوں میں پیاس دل میں محبت کی آس ہے
سانول کو بار بار منانے کی عمر ہے
بچوں کو یہ سکھائیے احمدؔ کہ ان کی اب
خوشیوں کے پھول ہر سو اگانے کی عمر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.