Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آدھا جیون درد میں کاٹا آدھا خاک اڑانے میں

ذکیہ غزل

آدھا جیون درد میں کاٹا آدھا خاک اڑانے میں

ذکیہ غزل

MORE BYذکیہ غزل

    آدھا جیون درد میں کاٹا آدھا خاک اڑانے میں

    کہنے کو یہ اور سفر تھا عمر لگی سمجھانے میں

    کچھ تو کچی نیند میں دیکھے اور کچھ جاگتی آنکھوں سے

    خوابوں کی زنجیر نہ ٹوٹی نیند کے آنے جانے میں

    شام ڈھلے تو ویاکل من کا اندھیارا بڑھ جاتا ہے

    آس کی باتی بجھ جاتی ہے دل کی جوت جلانے میں

    دریا کی طغیانی دیکھی اور طوفان کے ریلے بھی

    مجھ کو ساری عمر لگی ہے نیا پار لگانے میں

    اپنی ذات کے دکھ میں زندہ کتنے ہی انسان یہاں

    لمحہ لمحہ چہرے بدلے اک کردار نبھانے میں

    کچھ خوشیوں کی خاطر ہم نے دکھ کے دریا پار کئے

    آنکھ سے آنسو بہہ نکلے بس ایک ذرا مسکانے میں

    دھندلی پڑ گئی آنکھ کی پتلی خون رگوں سے بہہ نکلا

    رنگ ہوئے ہیں سارے دھندلے اک تصویر بنانے میں

    سچائی اور نیکی کیا ہے عدل ہے کیا انصاف ہے کیا

    ہم نے سارے میت گنوائے اک یہ بات بتانے میں

    دیکھ غزلؔ تیرا یہ لہجہ لوگوں کو منظور نہیں

    دار و رسن تیری قسمت ہے سچ کا ساتھ نبھانے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے