Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آدمی باوفا بناتے ہوئے

عاصم واسطی

آدمی باوفا بناتے ہوئے

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    آدمی باوفا بناتے ہوئے

    کیا بنایا ہے کیا بناتے ہوئے

    اس نے آغاز کیا کیا ہوگا

    وقت کی ابتدا بناتے ہوئے

    کس طرح درمیاں بنا ہوگا

    ابتدا انتہا بناتے ہوئے

    گونج پیدا بہت ہوئی ہوگی

    خامشی میں صدا بناتے ہوئے

    تھے کہاں آسمان اور زمین

    درمیانی خلا بناتے ہوئے

    کیا کیا ہوگا اتنی مٹی کا

    اس نے آب و ہوا بناتے ہوئے

    کس طرح کا ترا تخیل تھا

    مجھ کو میرے بنا بناتے ہوئے

    کیا ثواب و گنہ تھے پیش نظر

    مجھ کو اچھا برا بناتے ہوئے

    دیر اس کو ذرا نہیں لگتی

    کوئی شے دیر پا بناتے ہوئے

    میں بنانے لگا تری تصویر

    دفعتاً رک گیا بناتے ہوئے

    خودبخود عشق ہو گیا تخلیق

    دل بنا دل ربا بناتے ہوئے

    رنگ کیوں زرد کر لیا شامل

    ایک پتا ہرا بناتے ہوئے

    دقتیں تو اٹھانی پڑتی ہیں

    ایک رستہ نیا بناتے ہوئے

    کتنے سانپوں کی پرورش کی ہے

    ہم نے عاصمؔ عصا بناتے ہوئے

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 94)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے