Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں

مظفر علی اسیر

آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں

مظفر علی اسیر

MORE BYمظفر علی اسیر

    آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں

    کون سی شب ہے کہ گرمی اپنی محفل میں نہیں

    بزم کی کثرت سے اندیشہ مرے دل میں نہیں

    دل میں اس کی ہے جگہ میرے جو محفل میں نہیں

    پنجۂ مژگان تر نے یہ اڑائیں دھجیاں

    تار باقی ایک بھی دامان ساحل میں نہیں

    خون ناحق کا ہمارے داغ مٹنے کا نہیں

    تیغ میں ہوگا اگر دامان قاتل میں نہیں

    پردہ دار چہرۂ یوسف نہیں ہے ہر نقاب

    حسن لیلیٰ جلوہ گر ہر ایک محفل میں نہیں

    نجد کا صحرا عجب صحرائے‌ وحشت خیز ہے

    قیس کیا لیلیٰ کو بھی آرام منزل میں نہیں

    جس طرف جی چاہے گا میرا نکل جاؤں گا میں

    سیکڑوں دروازے ہیں حلقے سلاسل میں نہیں

    حد سے باہر پاؤں جو رکھتا ہے ہوتا ہے خراب

    گھر میں جو راحت مسافر کو ہے منزل میں نہیں

    ڈوبتے جاتے ہیں کیوں کر لوگ حیرت ہے مجھے

    قد آدم آب بحر تیغ قاتل میں نہیں

    ہو گیا دہشت سے ایسا بسملوں کا خون خشک

    ایک بھی دھبا لہو کا تیغ قاتل میں نہیں

    مأخذ:

    Noquush (Pg. B-384 E395)

      • اشاعت: May June 1954
      • ناشر: Nuqoosh Press Lahore
      • سن اشاعت: May June 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے