Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آہ کو تھی جو کبھی حسرت تاثیر سو ہے

جلیل قدوائی

آہ کو تھی جو کبھی حسرت تاثیر سو ہے

جلیل قدوائی

MORE BYجلیل قدوائی

    آہ کو تھی جو کبھی حسرت تاثیر سو ہے

    تھی جو بگڑی ہوئی عشاق کی تقدیر سو ہے

    دل میں اس کے نہ ہوئی راہ کسی صورت سے

    تھی جو تقدیر میں ناکامیٔ تدبیر سو ہے

    مل کے دیکھا تو وہ کچھ اور ہی نکلا لیکن

    دل میں اک اس کی بنائی تھی جو تصویر سو ہے

    آپ کے ظلم سے پہلے بھی خدا شاہد ہے

    یوں ہی رہتی تھی طبیعت مری دلگیر سو ہے

    شہر الفت کی تباہی کی نشانی اے دوست

    دل کی تھی ایک ہی اجڑی ہوئی تعمیر سو ہے

    ان سے کرتا ہوں وفا اس پہ جو چاہیں سو کہیں

    تھی ہمیشہ سے یہی اک مری تقصیر سو ہے

    تھا کبھی پہلے نہ آزاد نہ اب ہوں میں جلیلؔ

    عشق کی تھی جو مرے پیر میں زنجیر سو ہے

    مأخذ:

    نوائے سینہ تاب (Pg. 52)

    • مصنف: جلیل قدوائی
      • ناشر: ناظر پرنٹنگ پریس، کراچی
      • سن اشاعت: 1951

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے