Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج بھی ہم اپنے بیگانے کو پہچانے کہاں

شاداں بارہ بنکوی

آج بھی ہم اپنے بیگانے کو پہچانے کہاں

شاداں بارہ بنکوی

MORE BYشاداں بارہ بنکوی

    آج بھی ہم اپنے بیگانے کو پہچانے کہاں

    سب وہی رہبر ہیں پھر اب چھوڑ دیں جانے کہاں

    تم سے دانشور کہاں اور ہم سے دیوانے کہاں

    مخملی تلووں کو راس آئیں گے ویرانے کہاں

    سمت ہی کوئی مقرر ہے نہ منزل کا پتہ

    جا کے ٹھہرے قافلہ اپنا خدا جانے کہاں

    آپ کیسے مہرباں ہو کر یہاں تک آ گئے

    اس طرح آتا ہے کوئی پھول برسانے کہاں

    شہر جو لوٹے گئے ہوں ان کا منظر دیکھیے

    خوفناک اتنے بھلا ہوتے ہیں ویرانے کہاں

    ہر طرف تو ذکر تھا اس کے لب و رخسار کا

    لوگ سنتے میری بربادی کے افسانے کہاں

    ہر طرف شاداںؔ نظر آتے ہیں چہرے اجنبی

    ہم نکل کر گھر سے جائیں ٹھوکریں کھانے کہاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے