Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج تو گھر میں کوئی نہیں ہے آج تو کھل کے رو لیں گے

جمال احسانی

آج تو گھر میں کوئی نہیں ہے آج تو کھل کے رو لیں گے

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    آج تو گھر میں کوئی نہیں ہے آج تو کھل کے رو لیں گے

    رو رو کر تھک جائیں گے تو پل دو پل کو سو لیں گے

    کب تک ہم مشہور رہیں گے نیک اطوار و نیک خصال

    کب تک یہ دیوار و در بھی آخر بھید نہ کھولیں گے

    ہر دیوار گرا دیں گے گر اپنی جان میں جان رہی

    ہاتھ اور پیر سلامت ہیں تو سارے پتھر ڈھو لیں گے

    کھیتوں سے بادل تک اک برسات کا فاصلہ حائل ہے

    یعنی جب تک فصل کٹے گی ہم تو بوڑھے ہو لیں گے

    روکھی سوکھی کھا لیتے ہیں اس امید کے ساتھ جمالؔ

    بارش ہو جائے تو ہم بھی اپنی روٹی بھگو لیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 71)
    • Author : جمال احسانی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے