Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخر خود اپنے ہی لہو میں ڈوب کے صرف وغا ہو گے

توصیف تبسم

آخر خود اپنے ہی لہو میں ڈوب کے صرف وغا ہو گے

توصیف تبسم

MORE BYتوصیف تبسم

    آخر خود اپنے ہی لہو میں ڈوب کے صرف وغا ہو گے

    قدم قدم پر جنگ لڑی ہے کہاں کہاں برپا ہو گے

    حال کا لمحہ پتھر ٹھہرا یوں بھی کہاں گزرتا ہے

    ہاتھ ملا کر جانے والو دل سے کہاں جدا ہو گے

    موجوں پر لہراتے تنکو چلو نہ یوں اترا کے چلو

    اور ذرا یہ دریا اترا تم بھی لب دریا ہو گے

    سوچو کھوج ملا ہے کس کو راہ بدلتے تاروں کا

    اس وحشت میں چلتے چلتے آپ ستارہ سا ہو گے

    سینے پر جب حرف تمنا درد کی صورت اترے گا

    خودی آنکھ سے ٹپکو گے اور خود ہی دست دعا ہو گے

    سوکھے پیڑوں کی سب لاشیں غرق کف سیلاب میں ہیں

    قحط آب سے مرتے لوگو بولو اب کیا چاہو گے

    بات یہ ہے اس باغ میں پھول سے پتا ہونا اچھا ہے

    رنگ اور خوشبو بانٹو گے تو پہلے رزق ہوا ہو گے

    اے میرے نا گفتہ شعرو یہ تو بتاؤ میرے بعد

    کون سے دل میں قرار کرو گے کس کے لب سے ادا ہو گے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 369)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے