آنگن تمام نیم کے پتوں سے بھر گیا
آنگن تمام نیم کے پتوں سے بھر گیا
جھونکا ہوا کا پیڑ کو ویران کر گیا
چہرہ تھا کوئی جس نے پریشاں رکھا مجھے
لمحہ تھا کوئی جس کے لیے دربدر گیا
حد نگاہ تک یہ کڑی دھوپ اور آج
بادل کا سائبان بھی جانے کدھر گیا
یا لفظ لفظ بھولنا اس کا محال تھا
یا حرف حرف زہر سے میرے اتر گیا
کس طرح سے کٹے گی صفر کی سیاہ رات
ثروتؔ اسی خیال میں دن بھی گزر گیا
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 81)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.