Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ جو عشوۂ پرکار لیے پھرتی ہے

سید حامد

آنکھ جو عشوۂ پرکار لیے پھرتی ہے

سید حامد

MORE BYسید حامد

    آنکھ جو عشوۂ پرکار لیے پھرتی ہے

    مژدۂ‌ طالع بیدار لیے پھرتی ہے

    نام سے داد بھی ملتی ہے سخن کو اکثر

    چرخ پر شہرت فن کار لیے پھرتی ہے

    خاک سے پھول نکلتے ہیں مہکتا ہے چمن

    کیا زمیں طبلۂ عطار لیے پھرتی ہے

    کوئی محفل بھی نہیں جو نہ ہو تائید طلب

    در بدر جرأت انکار لیے پھرتی ہے

    بن گئی پردہ نشیں کھینچ کے پلکوں کے حصار

    ہم کو لیکن نگۂ یار لیے پھرتی ہے

    پھینک کر خاک میں اقدار کو تحقیر کے ساتھ

    زندگی درہم و دینار لیے پھرتی ہے

    مأخذ:

    Lamhaat (Pg. 171)

    • مصنف: سید حامد
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: تاج کمپنی، دہلی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے