Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ سے کیسے کہوں اب بھی اندھیرا دیکھے

ابراہیم علی ذیشان

آنکھ سے کیسے کہوں اب بھی اندھیرا دیکھے

ابراہیم علی ذیشان

MORE BYابراہیم علی ذیشان

    آنکھ سے کیسے کہوں اب بھی اندھیرا دیکھے

    مدتیں بیت گئیں دھوپ کا جلوہ دیکھے

    دو گلاسوں میں سمندر تو نہیں آ سکتا

    یہ نظر تجھ کو اگر دیکھے تو کتنا دیکھے

    گھوم کر دیکھ لیا سارا زمانہ میں نے

    اب تو بنتا ہے مجھے سارا زمانہ دیکھے

    ایسے پڑھتا ہوں قصیدے تری رعنائی کے

    ہے جو محروم نظر وہ بھی سراپا دیکھے

    جا رہا تھا وہ مجھے چھوڑ کے ایسے اس دن

    میں نے بھی چاہا نہیں مڑ کے دوبارہ دیکھے

    اس کے جانے پہ خوشی بھی تھی مجھے فکر بھی تھی

    جیسے ماں مدرسے جاتا ہوا بچہ دیکھے

    بہت اتراتا ہے آزادی پہ اپنی کوئی

    اس سے کہنا کبھی آ کر مرا پنجرہ دیکھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے