آنکھیں بجھی بجھی سی دل لخت لخت دیکھ
آنکھیں بجھی بجھی سی دل لخت لخت دیکھ
خوابوں نے میرے کھائی کہاں پر شکست دیکھ
کچھ دیر بیٹھ اپنی سنا میرا حال پوچھ
یوں بار بار اپنی گھڑی میں نہ وقت دیکھ
سورج لہو کی جھیل میں پھر غرق ہو گیا
پھر آئی شام میرے لیے خوں بدست دیکھ
خوابوں کے برف زار میں تجھ کو ملے گا کیا
سر پھوڑنا ہی ہے تو کوئی سنگ سخت دیکھ
پھر گاگروں کی تھاپ پہ اڑنے لگے ہیں گیت
جھولوں سے ہیں سجے ہوئے سارے درخت دیکھ
دشمن کی بد کلامی پہ کیوں برہمی بھلا
لڑتے سمے تھا تیرا بھی لہجہ کرخت دیکھ
ہیں میری خواہشات طلب گار جسم کی
تو ہے مجسمہ تو کوئی بت پرست دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.