آنکھوں میں اگر آپ کی صورت نہیں ہوتی
آنکھوں میں اگر آپ کی صورت نہیں ہوتی
اس دل میں محبت کسی صورت نہیں ہوتی
جب تک پس پردہ وہ چھپے بیٹھے رہیں گے
کچھ بھی یہاں ہو جائے قیامت نہیں ہوتی
دیکھے جو تجھے لوگ تو سمجھے مرے اشعار
لفظوں سے تو شعروں کی وضاحت نہیں ہوتی
کیا اور کوئی کام کرے چھوڑیئے صاحب
بیکاری سے دنیا میں فراغت نہیں ہوتی
شہروں کے تصور سے بھی گھبرانے لگا دل
صحرا میں چلے جاؤ تو وحشت نہیں ہوتی
اس عمر میں بڑھ جاتے ہیں محنت کے تقاضے
جس عمر میں انسان سے محنت نہیں ہوتی
ہوتی تھی ہر ایک بات پہ حیرت مجھے پہلے
اب مجھ کو کسی بات پہ حیرت نہیں ہوتی
برباد ابدؔ ہم کو مروت نے کیا ہے
سب ہوتا جو آنکھوں میں مروت نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.