Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آپ ہی اپنا میں دشمن ہو گیا

وجد چغتائی

آپ ہی اپنا میں دشمن ہو گیا

وجد چغتائی

MORE BYوجد چغتائی

    آپ ہی اپنا میں دشمن ہو گیا

    تپ گیا سونا تو کندن ہو گیا

    اور نکھرا صبح کاذب کا سہاگ

    ختم جب تاروں کا ایندھن ہو گیا

    کس سے پوچھوں کھو گئی سیتا کہاں

    بن کا ہر سایہ ہی راون ہو گیا

    جب در و دیوار چمکائے گئے

    گھر کا گھر ہی ان کا درپن ہو گیا

    بد نصیبی قافلے کی دیکھیے

    جو بنا رہبر وہ رہزن ہو گیا

    وہ نہیں تو ان کا ہر لمحہ خیال

    ہر نفس پر ایک الجھن ہو گیا

    مانگتے پھرتے ہیں گل خاروں سے چھاؤں

    کیا سے کیا دستور گلشن ہو گیا

    پھر نہ بچھڑے اس طرح سے مل گئے

    جیسے دو سایوں کا بندھن ہو گیا

    بے خیالی میں یوں ہی پھیلا تھا ہاتھ

    جب چھوا تم نے تو دامن ہو گیا

    جانے کیوں گم ہو گئی برکھا کی دھوپ

    رخ مرا جب سوئے چلمن ہو گیا

    مأخذ:

    Shikast-e-Qeemat-e-Dil (Pg. 145)

    • مصنف: وجد چغتائی
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: سروش چغتائی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے