آپ کے دل کا مرے دل کا نفاذ
کیا کرے مقتول و قاتل کا نفاذ
پھر گیا مجھ کو زباں دے کر کوئی
کھل گیا یوں اوپری دل کا نفاذ
جادۂ عشق و وفا میں چاہئے
رہروؤں پر شوق منزل کا نفاذ
مر گئے لاکھوں گلا خود کاٹ کر
اللہ اللہ تیغ قاتل کا نفاذ
ہم نے پایا ہم نے دیکھا جا بہ جا
عشق صادق حسن کامل کا نفاذ
پھر گئے ناوک بھی ان کے دیکھ کر
میرے دل میں حسرت دل کا نفاذ
پہلے دیکھ آئینہ اے آئینہ رو
جانچ پھر مد مقابل کا نفاذ
پاؤں رکھنا مجھ کو مشکل ہو گیا
تھا یہ حکم میر محفل کا نفاذ
جذب کامل عشق میں ہے خاص چیز
ہو نہ کیوں کر جذب کامل کا نفاذ
اشک آنکھوں سے رکیں ممکن نہیں
دل ہی تک محدود ہے دل کا نفاذ
نوحؔ غرق بحر الفت ہو گئے
کام آیا کچھ نہ ساحل کا نفاذ
مأخذ:
Ejaz-e-Nooh (Pg. ebook-178 page-73)
- مصنف: محمد نوح صاحب نوح
-
- ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.