Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عارض روشن پہ جب زلفیں پریشاں ہو گئیں

اسماعیل میرٹھی

عارض روشن پہ جب زلفیں پریشاں ہو گئیں

اسماعیل میرٹھی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    عارض روشن پہ جب زلفیں پریشاں ہو گئیں

    کفر کی گمراہیاں ہم رنگ ایماں ہو گئیں

    زلف دیکھی اس کی جن قوموں نے وہ کافر بنیں

    رخ نظر آیا جنہیں وہ سب مسلماں ہو گئیں

    خود فروشی حسن کو جب سے ہوئی مد نظر

    نرخ دل بھی گھٹ گیا جانیں بھی ارزاں ہو گئیں

    جو بنائیں تھیں کبھی ایوان کسریٰ کا جواب

    گردش افلاک سے گرد بیاباں ہو گئیں

    خوف ناکامی ہے جب تک کامیابی ہے محال

    مشکلیں جب بندھ گئیں ہمت سب آساں ہو گئیں

    ہائے کس کو روئیے اور کس کی خاطر پیٹئے

    کیسی کیسی صورتیں نظروں سے پنہاں ہو گئیں

    کیا انہیں اندوہ ہنگام سحر یاد آ گیا

    شام ہی سے بزم میں شمعیں جو گریاں ہو گئیں

    اک فرشتے بھی تو ہیں جن کو نہ محنت ہے نہ رنج

    خواہشیں دل کی بلائے جان انساں ہو گئیں

    کیا ہے وہ جان مجسم جس کے شوق دید میں

    جامۂ تن پھینک کر روحیں بھی عریاں ہو گئیں

    تھی وہ توفیق الٰہی میں نے سمجھا اپنا فعل

    طاعتیں بھی میرے حق میں عین عصیاں ہو گئیں

    مأخذ:

    Kulliyat-w-Hayat-e-Ismail Ba-Tasveer (Pg. ebook-486 page-298)

    • مصنف: محمد اسلم سیفی
      • اشاعت: 1939
      • ناشر: دیال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1939

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے