آرزو مہربان ہے کس کی
آرزو مہربان ہے کس کی
میری غزلوں میں جان ہے کس کی
تم نے دیکھا اسے تو سوچا بھی
جان ہے اور جان ہے کس کی
ہائے کس درجہ خوبصورت ہے
زندگی داستان ہے کس کی
بات معمولی ہے بڑی لیکن
دیکھ تو لے زبان ہے کس کی
پھیکا پڑتا یہ حسن کا بازار
کون مالک دکان ہے کس کی
جب تلک ہیں زمیں پہ دیکھتے ہیں
آسماں تک اڑان ہے کس کی
تیری زلفوں کا جب سے سایہ ہٹا
اب میسر امان ہے کس کی
کون چاہے گا تم کو ٹوٹ کے اب
آرزو اب جوان ہے کس کی
ثانیؔ اشعار کیا بلا کے ہیں
بے رخی مہربان ہے کس کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.