Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشق کے دل میں اور تری آرزو نہ ہو

داغؔ دہلوی

عاشق کے دل میں اور تری آرزو نہ ہو

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    عاشق کے دل میں اور تری آرزو نہ ہو

    اس باغ کا تو پھول ہو پھر اس میں بو نہ ہو

    اے درد عشق خانۂ دل گھر ترا سہی

    آباد یہ مکان تو جب ہو کہ تو نہ ہو

    میں رنگ دیکھ کر نہ کروں گا یقیں کبھی

    جب تک عدو کے خون کی خنجر میں بو نہ ہو

    چاک دل رقیب کی جب فکر کیجیے

    پہلے یہ دیکھ لیجیے پہلا رفو نہ ہو

    اس فکر میں کچھ ان سے نہ ہم بات کر سکے

    یہ گفتگو نہ ہو کہیں وہ گفتگو نہ ہو

    مجھ کو جناب شیخ کی دعوت ضرور ہے

    ایسی کہیں شراب ملے جس میں بو نہ ہو

    مٹی کی مورت اس سے تو اے داغؔ خوب ہے

    معشوق کیا جو شوخ نہ ہو خوش گلو نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے