Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آستیں میں جو بسنے والے تھے

عرفان شاہ نوری

آستیں میں جو بسنے والے تھے

عرفان شاہ نوری

MORE BYعرفان شاہ نوری

    آستیں میں جو بسنے والے تھے

    کیا خبر تھی کہ ڈسنے والے تھے

    طنز آمیز مسکراہٹ میں

    مجھ پہ اپنے ہی ہنسنے والے تھے

    دل فریبی نے ہم کو لوٹا ہے

    ہم کہاں یوں ہی پھنسنے والے تھے

    اس کی چاہت نہ مل سکی ہم کو

    عمر بھر ہم ترسنے والے تھے

    میرے دل نے پناہ دی ورنہ

    وہ کہاں اور بسنے والے تھے

    ہم دعائیں اگر نہیں کرتے

    تم پہ پتھر برسنے والے تھے

    عشق میں ہم ابھر گئے عرفاںؔ

    یہ گماں تھا کہ دھنسنے والے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے