آستیں میں جو بسنے والے تھے
آستیں میں جو بسنے والے تھے
کیا خبر تھی کہ ڈسنے والے تھے
طنز آمیز مسکراہٹ میں
مجھ پہ اپنے ہی ہنسنے والے تھے
دل فریبی نے ہم کو لوٹا ہے
ہم کہاں یوں ہی پھنسنے والے تھے
اس کی چاہت نہ مل سکی ہم کو
عمر بھر ہم ترسنے والے تھے
میرے دل نے پناہ دی ورنہ
وہ کہاں اور بسنے والے تھے
ہم دعائیں اگر نہیں کرتے
تم پہ پتھر برسنے والے تھے
عشق میں ہم ابھر گئے عرفاںؔ
یہ گماں تھا کہ دھنسنے والے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.