Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتے جاتے لوگ ہمیں کیوں دوست پرانے لگتے ہیں (ردیف .. ے)

کویتا کرن

آتے جاتے لوگ ہمیں کیوں دوست پرانے لگتے ہیں (ردیف .. ے)

کویتا کرن

MORE BYکویتا کرن

    آتے جاتے لوگ ہمیں کیوں دوست پرانے لگتے ہیں

    چاہت کی اس حد پر یا رب ہم تو دوانے لگتے ہے

    سننے والا کوئی اگر ہوتا کہتے دل کی باتوں کو

    اس کے بنا تو آج ادھورے اپنے فسانے لگتے ہیں

    پھر سے بہاریں لے کر آئی مہکی ہوئی سی یادوں کو

    آ بھی جاؤ اب ملنے کے اچھے بہانے لگتے ہیں

    دل کرتا ہے پھر سے دیکھوں کھوئے ہوئے اس منظر کو

    پیاسی آنکھو کو وہ نظارے کتنے سہانے لگتے ہیں

    خوشبو وہی ہے رنگ وہی ہے آج وفا کے پھولوں کا

    آپ کیا آئے پھر سے چمن میں دن وہ پرانے لگتے ہیں

    ٹوٹی ہوئی سی ایک کرنؔ ہے کافی اندھیرے والوں کو

    گھر میں اجالا ڈھونڈھنے والے گھر کو سجانے لگتے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے