Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتش باغ ایسے بھڑکی ہے کہ جلتی ہے ہوا

امداد علی بحر

آتش باغ ایسے بھڑکی ہے کہ جلتی ہے ہوا

امداد علی بحر

MORE BYامداد علی بحر

    آتش باغ ایسے بھڑکی ہے کہ جلتی ہے ہوا

    کوچۂ گل سے دھواں ہو کر نکلتی ہے ہوا

    سوز وحشت میں دھویں کی شکل کاہش ہے مجھے

    میں ہوا کھاتا نہیں مجھ کو نگلتی ہے ہوا

    دم اگر نکلا بدن سے پھر بڑی تسکین ہے

    خاک پتھر ہو کے جمتی ہے جو ٹلتی ہے ہوا

    گریۂ عشاق سے کیچڑ ہے ایسے جا بجا

    تھام کر دیوار و در گلیوں میں چلتی ہے ہوا

    جا بجا مجھ کو لیے پھرتی ہے دنیا کی ہوس

    بیٹھ جاتا ہے بگولا جب نکلتی ہے ہوا

    گلشن عالم کی نیرنگی سے ہوتا ہے یقیں

    پھر شگوفہ پھولتا ہے پھر بدلتی ہے ہوا

    ہیں بھی آہیں تو منہ سے باہر آتا ہے جگر

    ذرے کو روزن سے اکثر لے نکلتی ہے ہوا

    نازکی میں شاخ گل ہے سرو بالا یار کا

    جھونکے لیتا ہے جو آہستہ بھی چلتی ہے ہوا

    خاک اڑتی ہی جو اس کے پاؤں سے گل گشت میں

    پھولوں کے منہ پر بجائے غازہ ملتی ہے ہوا

    دیکھیے چل کر ذرا کیفیت جوش بہار

    جھومتے ہیں پیڑ گر گر کر سنبھلتی ہے ہوا

    نارسائی دیکھنا اڑتا ہے جب میرا غبار

    یار کے کوٹھے کے کانس سے پھسلتی ہے ہوا

    گرمیوں میں سیر گلزاروں کی بھاتی ہے مجھے

    ہر قدم پر پنکھیا پھولوں کی جھلتی ہے ہوا

    خار کہتے ہیں اٹھا کر انگلیاں گل کی طرف

    پھول جاتے ہیں وہ کیسا جن کو پھلتی ہے ہوا

    سرو قرطاس مقرض ہوں میں اس گلزار میں

    خاک میں پانی ملاتا ہے مسلتی ہے ہوا

    بحرؔ پنکھا ہاتھ سے رکھ دو نہایت زار ہوں

    موج دریا کی طرح مجھ کو کچلتی ہے ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے