Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آوازوں کے جال بچھائے جاتے ہیں

شکیل گوالیاری

آوازوں کے جال بچھائے جاتے ہیں

شکیل گوالیاری

MORE BYشکیل گوالیاری

    آوازوں کے جال بچھائے جاتے ہیں

    کھونے والے اب کیا پائے جاتے ہیں

    اچھے اچھے لوگوں کی کیا پوچھتے ہو

    یاد کئے جاتے ہیں بھلائے جاتے ہیں

    ہنس ہنس کر جو پھول کھلائے تھے تم نے

    اس موسم میں سب مرجھائے جاتے ہیں

    سورج جیسے جیسے ڈھلتا جاتا ہے

    اس کی دیواروں تک سائے جاتے ہیں

    رشتوں پر اک ایسا وقت بھی آتا ہے

    سلجھا سلجھا کر الجھائے جاتے ہیں

    پھر اس نے راہوں میں پھول بچھائے ہیں

    ہم جیسے پھر ٹھوکر کھائے جاتے ہیں

    اپنے دامن پر ہیں شکیلؔ اپنے آنسو

    لوگ مگر احسان جتائے جاتے ہیں

    مأخذ:

    Tarkash (Pg. 27)

    • مصنف: Shakeel Gwaliory
      • اشاعت: 1986
      • ناشر: Madhya Pradesh Urdu Academy
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے