آیت نہیں چھوڑی کوئی منتر نہیں چھوڑا
آیت نہیں چھوڑی کوئی منتر نہیں چھوڑا
پر دکھ کی ہواؤں نے مرا گھر نہیں چھوڑا
میں خود ہی چلا آیا سر دشت محبت
یہ سانپ کسی نے مرے اوپر نہیں چھوڑا
بیٹھا ہوں ہر اک شخص نکالے ہوئے دل سے
اس فون میں آج ایک بھی نمبر نہیں چھوڑا
کچھ اپنے سبب بھی میں ذرا رہ گیا پیچھے
کچھ تم نے بھی دنیا کے برابر نہیں چھوڑا
مجھ کو ہی اداسی نے نہیں خشک کیا ہے
اس دھوپ نے کوئی بھی سمندر نہیں چھوڑا
بچپن سے مرے ساتھ ہے سائے کی طرح مہرؔ
قرضے نے مرا ہاتھ پکڑ کر نہیں چھوڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.