Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب آئے ہو صدا سن کر گجر کی

نسیم دہلوی

اب آئے ہو صدا سن کر گجر کی

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    اب آئے ہو صدا سن کر گجر کی

    کہو جی شب کہاں تم نے بسر کی

    سحر کو دفن کر کے جائیے گا

    مصیبت اور ہے اک رات بھر کی

    قفس میں بند کرنا تھا جو تقدیر

    ندامت کیوں مجھے دی بال و پر کی

    گزر جائے گی جو گزرے گی ہم پر

    چلو جی راہ لو تم اپنے گھر کی

    ابھی تو جان لے لے اے غم عشق

    مصیبت کون اٹھائے عمر بھر کی

    خدا کے واسطے یارو سنبھالو

    کہ پھر شدت ہوئی درد جگر کی

    ترشح آنسوؤں کا ہو رہا ہے

    گھٹا امڈی ہوئی ہے چشم تر کی

    نہ بولیں گے تمہارے خوف سے ہم

    ہلائیں گے مگر زنجیر در کی

    نہ آنا تم اجازت مانگنے کو

    نہ دکھلانا ہمیں صورت سفر کی

    کوئی دم کا بکھیڑا رہ گیا ہے

    جگر تک برچھیاں پہنچیں نظر کی

    ہمیں فصاد کا منہ دیکھنا ہے

    اٹھانی ہے مصیبت نیشتر کی

    حباب آسا ہے لطف زندگانی

    حقیقت کچھ نہیں ہوتی بشر کی

    نسیمؔ اب دل کتاں کی طرح ہے چاک

    محبت میں کسی رشک قمر کی

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Naseem (Pg. 394)

    • مصنف: نسیم دہلوی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے