اب چراغوں میں تری یاد جلاتا ہوا میں
اب چراغوں میں تری یاد جلاتا ہوا میں
ہجر کو وصل کی تعبیر بناتا ہوا میں
اک اداسی کے جزیرے پہ چلا جاتا ہوں
اک تبسم کو کہیں ہاتھ لگاتا ہوا میں
رنگ امکاں کی غضب شکل میں ڈھل جاتا ہوں
اپنی مٹی کے لیے چاک گھماتا ہوا میں
حادثے ٹالنے سے کیوں نہیں ٹلتے ہیں یہاں
خود سے ٹکرا گیا ہوں آنکھ بچاتا ہوا میں
سب کو اک ہاتھ سے خیرات دیے جاتا ہوں
دوسرے ہاتھ میں کشکول اٹھاتا ہوا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.