Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کے برس بھی قصے بنیں گے کمال کے

خلیل دھنتیجوی

اب کے برس بھی قصے بنیں گے کمال کے

خلیل دھنتیجوی

MORE BYخلیل دھنتیجوی

    اب کے برس بھی قصے بنیں گے کمال کے

    پچھلا برس گیا ہے کلیجہ نکال کے

    پھرتے تھے جن کے کاندھوں پہ ہم ہاتھ ڈال کے

    وہ دوست ہو گئے ہیں سبھی ساٹھ سال کے

    اپنی طرف سے سب کی دلیلوں کو ٹال کے

    منوا لے اپنی بات کو سکہ اچھال کے

    یہ خط کسی کو خون کے آنسو رلائے گا

    کاغذ پہ رکھ دیا ہے کلیجہ نکال کے

    مانا کہ زندگی سے بہت پیار ہے مگر

    کب تک رکھو گے کانچ کا برتن سنبھال کے

    اے میر کارواں مجھے مڑ کر نہ دیکھ تو

    میں آ رہا ہوں پاؤں سے کانٹے نکال کے

    تم کو نیا یہ سال مبارک ہو دوستو

    میں زخم گن رہا ہوں ابھی پچھلے سال کے

    غم کی طرح خوشی میں نہ رونا پڑے کہیں

    رکھنا خلیلؔ ایک دو آنسو سنبھال کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے