Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کے گھر لوٹا تو سب بدلے ہوئے منظر ملے

مظفر رزمی

اب کے گھر لوٹا تو سب بدلے ہوئے منظر ملے

مظفر رزمی

MORE BYمظفر رزمی

    اب کے گھر لوٹا تو سب بدلے ہوئے منظر ملے

    بستروں پر گرد تھی بوسیدہ بام و در ملے

    ظالموں نے حق پرستی کا لیا جب امتحاں

    دار پر ہم جاں نثاران وطن کے سر ملے

    آسماں کو اوڑھ کر سو جائیے فٹ پاتھ پر

    کیا ضروری ہے کہ ہر بے گھر کو اک چادر ملے

    دوستوں سے ہم نے چاہی تھی پذیرائی مگر

    طنز میں لپٹے ہوئے الفاظ کے نشتر ملے

    شاید اب کی بار ہم کو دیکھ کر پہچان لے

    وہ وفا نا آشنا ممکن ہے خود بڑھ کر ملے

    اک مسلسل جستجو ہے اور خوابوں کا سفر

    اک زمانہ ہو گیا ہے ہم کو اپنا گھر ملے

    گرمیٔ ذوق عمل تجھ کو مبارک راہ رو

    بات تو جب ہے کہ منزل تجھ سے خود آ کر ملے

    کھڑکیاں کھولی گئی تھیں روشنی کے واسطے

    اور نتیجہ یہ ہوا شعلوں کی زد میں گھر ملے

    شان ہے اس وقت رزمیؔ عظمت کردار کی

    جو تری دستار چھینے اس کو تیرا سر ملے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے