اب کہ ممکن نہیں بن تیرے گزارا ہو جائے
اب کہ ممکن نہیں بن تیرے گزارا ہو جائے
پھر کوئی چال کہ جس سے تو ہمارا ہو جائے
عشق میں حد سے گزر جاؤ تو آتا ہے مقام
آنکھ سے اشک گرے اور ستارا ہو جائے
تم اے بلقیس نہ آؤ مرے حصے میں بھلے
کوئی وعدہ کہ فقیروں کا گزارا ہو جائے
اے مری جان نکل پردۂ افلاک سے تو
ڈوبتے شخص کو تنکے کا سہارا ہو جائے
ہم بھی بن جائیں گے ہیرے یہ جہاں دیکھے گا
ہم سا پتھر جو کہیں ان کو گوارا ہو جائے
میں تمہیں پا نہ سکوں تم مجھے اپنا نہ سکو
پھر یہی کھیل مری جان دوبارہ ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.