Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کہ ممکن نہیں بن تیرے گزارا ہو جائے

سید حذیفہ کیف

اب کہ ممکن نہیں بن تیرے گزارا ہو جائے

سید حذیفہ کیف

MORE BYسید حذیفہ کیف

    اب کہ ممکن نہیں بن تیرے گزارا ہو جائے

    پھر کوئی چال کہ جس سے تو ہمارا ہو جائے

    عشق میں حد سے گزر جاؤ تو آتا ہے مقام

    آنکھ سے اشک گرے اور ستارا ہو جائے

    تم اے بلقیس نہ آؤ مرے حصے میں بھلے

    کوئی وعدہ کہ فقیروں کا گزارا ہو جائے

    اے مری جان نکل پردۂ افلاک سے تو

    ڈوبتے شخص کو تنکے کا سہارا ہو جائے

    ہم بھی بن جائیں گے ہیرے یہ جہاں دیکھے گا

    ہم سا پتھر جو کہیں ان کو گوارا ہو جائے

    میں تمہیں پا نہ سکوں تم مجھے اپنا نہ سکو

    پھر یہی کھیل مری جان دوبارہ ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے