Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تو لے دے کے یہی ایک ہنر میرا ہے

ارتضی نشاط

اب تو لے دے کے یہی ایک ہنر میرا ہے

ارتضی نشاط

MORE BYارتضی نشاط

    اب تو لے دے کے یہی ایک ہنر میرا ہے

    آسماں حد ہے تو اٹھتا ہوا سر میرا ہے

    اینٹ سے اینٹ جو بجتی سی نظر آئے کہیں

    وہ عمارت ہی سمجھ لیجئے گھر میرا ہے

    یہ بیابان یہ صحرا یہ سمندر یہ سڑک

    سب کو رد کر کے گزرنے کا سفر میرا ہے

    یہ فسادات مرے خون کے پیاسے ہیں فقط

    جو بدن بھی ہے کہیں خون میں تر میرا ہے

    اے خدا عالم افلاک کا احوال سنا

    اس زمیں پر تو سنا ہے کہ اثر میرا ہے

    بے بسی اشک بہاتی ہے مری میت پر

    دھڑ کہیں کٹ کے گرا ہے کہیں سر میرا ہے

    کیا یہی ہے مری معصوم محبت کا گناہ

    اشک بھی میرے گریبان بھی تر میرا ہے

    ارتضٰیؔ ایسے بھی جملے تھے کہیں تم نے سنے

    لاش یہ میرے پتی کی یہ پسر میرا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے