اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں
اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں
بات کیا ہے کہ اب وہ بات نہیں
پھر وہی جاگنا ہے دن کی طرح
رات ہے اور جیسے رات نہیں
بات اپنی تمہیں نہ یاد رہی
خیر جانے دو کوئی بات نہیں
کچھ نہیں ہے تو یاد ہے ان کی
ان سے ترک تعلقات نہیں
پھر بھی دل کو بڑی امیدیں ہیں
گو بہ ظاہر توقعات نہیں
عشق ہوتا ہے خود بہ خود پیدا
عشق کے کچھ لوازمات نہیں
ایسے فضلیؔ کے شعر کم ہوں گے
جن میں کچھ دل کی واردات نہیں
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 35)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.