Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی گرج کر برس پڑے گا یہی میں پاگل سمجھ رہا تھا

دیپک اگروال

ابھی گرج کر برس پڑے گا یہی میں پاگل سمجھ رہا تھا

دیپک اگروال

MORE BYدیپک اگروال

    ابھی گرج کر برس پڑے گا یہی میں پاگل سمجھ رہا تھا

    وہ کوئی ٹکڑا خیال کا تھا جسے میں بادل سمجھ رہا تھا

    برس نہ جائیں کہیں یہ آنکھیں جو نم بھی ہوں تو سنبھل سنبھل کر

    ذرا سی سہمی ہوئی تھیں پلکیں ذرا سا کاجل سمجھ رہا تھا

    کہاں یہ الجھے کہاں یہ سلجھے کہاں یہ مچلے کہاں یہ سنبھلے

    کہ وقت کی سب نزاکتوں کو تمہارا آنچل سمجھ رہا تھا

    یہ کیا کرشمے سے کوئی کم ہے کسی نے دیکھا نہ اس کو جانا

    بہت دنوں سے زمانہ پھر بھی اسے مکمل سمجھ رہا تھا

    جو ایک منظر گزر رہا تھا تھما ہوا ہے وہ میرے دل میں

    نہ جانے کیوں میں کسی نگر کو بتوں کا جنگل سمجھ رہا تھا

    یہ صرف دھوکا تھا اس نظر کا یا کوئی مقصد چھپا تھا اس میں

    تو اس کے ہی رو بہ رو تھا دیپکؔ تجھے وہ اوجھل سمجھ رہا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے