ابھی جھگڑنا ابھی منانا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
ابھی جھگڑنا ابھی منانا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
جہاں كا احساس کچھ تو ہوتا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
اٹھا نہ اب ہاتھ اے مسیحا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
ہوا نہ تجھ سے مرا مداوا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
جو تھے پیمبر مسرتوں کے جو روشنی سب کو بانٹتے تھے
انہی کے گھر میں ہے اب اندھیرا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
کبھی زبانوں پہ ہے لڑائی کبھی عقیدوں پہ ہاتھا پائی
یہ حال ہے گھر میں بھائیوں کا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
کہیں نہ انگلی اٹھے جہاں کی ملو نہ دل سے ہمیں گوارہ
مگر تعلق نہ توڑ دینا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
بنی ہے میری نظر سوالی جواب بھی تم نظر سے دینا
یہ سوچ کر اپنے لب ہلانا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
میں جانتا ہوں میں مانتا ہوں کسی سے دکھ بانٹنا ہے اچھا
سوال تو ہے مری انا کا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
بتاؤ اے شادؔ راز کیا ہے یہ بہکی بہکی تمہاری باتیں
یہ سرپھروں جیسا بڑبڑانا کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.