ابھی تو راہ میں باقی ہیں امتحان بہت
ابھی تو راہ میں باقی ہیں امتحان بہت
ابھی تو دور ہے وہ آخری نشان بہت
زمیں پہ گر کے پشیماں تھا آسمان بہت
کہ پستیوں کو بھی عظمت کا تھا گمان بہت
خود اپنے پیروں پہ وہ پیڑ جھک گیا اک دن
دکھا رہا تھا جو دنیا کو آن بان بہت
اندھیری رات میں سب کو پناہ دی جس نے
چمکتی صبح میں تنہا تھا وہ مکان بہت
سروں پہ سینکڑوں سورج ہوں آگ برساتے
پناہ لینے کو بس ایک سائبان بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.