ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا
بس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا
ستم وہ تم نے کیے بھولے ہم گلہ دل کا
ہوا تمہارے بگڑنے سے فیصلہ دل کا
بہار آتے ہی کنج قفس نصیب ہوا
ہزار حیف کہ نکلا نہ جو صلہ دل کا
جو یہ نشانہ اڑا دو تو سمجھیں تیر فگن
بہت ہے ناوک مژگاں سے فاصلہ دل کا
الٰہی خیر ہو کچھ آج رنگ بے ڈھب ہے
ٹپک رہا ہے کئی دن سے آبلہ دل کا
چلا ہے چھوڑ کے تنہا کدھر تصور یار
شب فراق میں تھا تجھ سے مشغلہ دل کا
وہ رند ہوں کہ مجھے ہتھکڑی سے بیعت ہے
بلا ہے گیسوئے جاناں سے سلسلہ دل کا
پھرا جو کوچۂ کاکل سے کوئی پوچھیں گے
سنا ہے لٹ گیا رستہ میں قافلہ دل کا
امید صبح میں کرتا ہوں چاک دامن شب
جنوں میں روز نکالا ہے مشغلہ دل کا
وہ ظلم کرتے ہیں ہم پر تو لوگ کہتے ہیں
خدا برے سے نہ ڈالے معاملہ دل کا
ہزار فصل گل آئے جنوں وہ جوش کہاں
گیا شباب کے ہم راہ ولولہ دل کا
خدا کے ہاتھ ہے اپنا اب اے قلقؔ انصاف
بتوں سے حشر میں ہوگا مقابلہ دل کا
- Mazhar-e-Ishq
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.