Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عداوت ہاتھ کے پتھر کو شیشے سے نبھانی ہے

میناکشی معصوم

عداوت ہاتھ کے پتھر کو شیشے سے نبھانی ہے

میناکشی معصوم

MORE BYمیناکشی معصوم

    عداوت ہاتھ کے پتھر کو شیشے سے نبھانی ہے

    مرے ہی عکس کو مجھ سے ذرا سی بد گمانی ہے

    گزاری حادثے کے ساتھ میں نے زندگی پوری

    بری اک یاد میرے ذہن سے مجھ کو مٹانی ہے

    مرے سچ بولنے سے سب کے سب ہوں گے خفا یعنی

    مجھے ناراضگی خاموش رہ کر ہی جتانی ہے

    ہواؤں کی شرارت دیکھ لے اب غور سے تو بھی

    انہیں بس پھول پر بیٹھی ہوئی تتلی اڑانی ہے

    تری تصویر اپنے ہاتھ سے میں نے بنائی جو

    مجھے وہ رات دن ہر روز سینہ سے لگانی ہے

    ندی چاہت بھری جو کوہساروں سے لگی بہنے

    اسے تو تشنگی کھارے سمندر کی بجھانی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے