Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

افسردہ بہت ہے دل ناکام بہت ہے

ارتضی نشاط

افسردہ بہت ہے دل ناکام بہت ہے

ارتضی نشاط

MORE BYارتضی نشاط

    افسردہ بہت ہے دل ناکام بہت ہے

    کٹ جائے اگر خیر سے یہ شام بہت ہے

    درد دل بیتاب کا سوچو نہ مداوا

    یارو مجھے اس درد میں آرام بہت ہے

    ہم راہ مرے تجھ کو کسی نے نہیں دیکھا

    کہنے کو ترے ساتھ مرا نام بہت ہے

    سوچا ہوا پورا کبھی ہونے نہیں دیتا

    یہ وقت جو اس کام میں بدنام بہت ہے

    کچھ کرنے کی زحمت نہ کریں آپ گوارا

    ڈھانے کو ستم گردش ایام بہت ہے

    ہر شخص کو حق ہے کہ ہر اک شے کو وہ جانے

    کیا چیز بہت خاص ہے کیا عام بہت ہے

    معنی نہیں بن پڑتے کبھی شور و شغف کے

    دلدل کی طرح دل میں تو کہرام بہت ہے

    صحرا میں خبردار ابھی قیس نہ بننا

    اے اہل جنوں جذب دروں خام بہت ہے

    سنتے ہیں وہی اصل میں شاعر ہے نشاطؔے

    مشہور بہت ہے کہیں گمنام بہت ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے