Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر موسم سہانا چاہیے تھا

کلیم شاداب

اگر موسم سہانا چاہیے تھا

کلیم شاداب

MORE BYکلیم شاداب

    اگر موسم سہانا چاہیے تھا

    تمہیں بارش میں آنا چاہیے تھا

    اندھیروں کا اگر تھا خوف دل میں

    تمہیں سورج اگانا چاہیے تھا

    تمہاری یاد آئے بے سبب کیوں

    غزل کو تو بہانہ چاہیے تھا

    مسل کر پھول آخر مل گیا کیا

    ہمارا خوں بہانا چاہیے تھا

    چھپا مت خاک میں آنسو گرا کر

    سمندر کو دکھانا چاہیے تھا

    امیر شہر برہم اس لیے ہے

    اسے خاطر میں لانا چاہیے تھا

    اگر حق بات کی تائید کی تھی

    فلک سر پر اٹھانا چاہیے تھا

    اگرچہ خار راہ عشق میں تھے

    تمہیں چلنا بھی آنا چاہیے تھا

    بنا کر آئنہ کیوں ظلم ڈھایا

    ہمیں پتھر بنانا چاہیے تھا

    ستارے ٹوٹتے رہتے ہیں خود ہی

    فلک سے چاند لانا چاہیے تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے