aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر محبت کے مدعی ہو تو یہ رویہ روا نہیں ہے

احسان دانش

اگر محبت کے مدعی ہو تو یہ رویہ روا نہیں ہے

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    اگر محبت کے مدعی ہو تو یہ رویہ روا نہیں ہے

    جو شکوہ ہے روبرو نہیں ہے جو بات ہے برملا نہیں ہے

    یہ روز تجدید عہد الفت یہ روز پیمان دل نوازی

    ہزار تسلیم کر رہا ہوں مگر یقین وفا نہیں ہے

    ہے تیرے کافر شباب سے خوب میری معصوم مے گساری

    سرور کی ایک حد ہے قائم غرور کی انتہا نہیں ہے

    عجب نہیں زحمت وفا سے مجھے کسی دن نجات دے دے

    یہی مری بے زباں محبت جو در خور اعتنا نہیں ہے

    نہ جانے کس کس سے دل لگا کر وفا سے مایوس ہو چکا ہوں

    نظر پریشان شش جہت ہے کوئی بھی درد آشنا نہیں ہے

    جتا کے مجبوریٔ محبت امید مہر و وفا کے معنی

    میں خود ہوں اپنا سکون دشمن کسی کی کوئی خطا نہیں ہے

    بجا بجا بے شمار عارض نظر نظر کو ترس رہے ہیں

    مگر یہ دل کا معاملہ ہے نگاہ کا واسطہ نہیں ہے

    مأخذ:

    Ghazaliyat-e-ahsaan Danish (Pg. 284)

    • مصنف: Shabnam Parveen
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Asghar Publishers
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے