Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر ان کے لب پر گلا ہے کسی کا

ریاضؔ خیرآبادی

اگر ان کے لب پر گلا ہے کسی کا

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    اگر ان کے لب پر گلا ہے کسی کا

    تو بے جا بھی شکوہ بجا ہے کسی کا

    حسیں حشر میں سر جھکائے ہوئے ہیں

    وفا آج وعدہ ہوا ہے کسی کا

    وہ جوبن بہت سر اٹھائے ہوئے ہیں

    بہت تنگ بند قبا ہے کسی کا

    وہ خود چاہتے ہیں کوئی اب ستائے

    ستانا مزا دے گیا ہے کسی کا

    جو ہیں دست گستاخ اپنے سلامت

    تو جھوٹا ہی وعدہ وفا ہے کسی کا

    وہ کیوں اٹھ کے خلوت سے محفل میں آئیں

    وہ کیا جانیں کیا مدعا ہے کسی کا

    بنا لوں خدا تو بھی میرے نہ ہوں گے

    بتوں میں کوئی بھی ہوا ہے کسی کا

    کوئی گود میں جھم سے آ ہی گیا ہے

    تصور ہمیں جب بندھا ہے کسی کا

    ریاضؔ اور ہی رنگ میں مست ہیں اب

    سنا ہے پیالا پیا ہے کسی کا

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-172 p-34)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے