اگرچہ ملک میں گونگے بہت ہیں
اگرچہ ملک میں گونگے بہت ہیں
زباں والے مگر سچے بہت ہیں
یہاں محفل میں جو ہنستے بہت ہیں
اکیلے میں وہی روتے بہت ہیں
محبت کے لئے ماضی کو پڑھنا
پرانے دور کے قصے بہت ہیں
ترقی خاک اس کنٹری کی ہوگی
جہاں دنگے سدا ہوتے بہت ہیں
ابھی سے دھوپ میں جلنے لگے ہو
ابھی تو شاخ پر پتے بہت ہیں
چلو فٹ پاتھ پر تم کو دکھا دوں
یہاں ننگے یہاں بھوکے بہت ہیں
خدا کی مصلحت بھی دیدنی ہے
غریبوں کے یہاں بچے بہت ہیں
میں ای وی ایم نہیں جو ساتھ دوں گا
میں کیسے کہہ دوں دن اچھے بہت ہیں
تمہاری خوبیاں ظاہر ہیں رہبرؔ
تمہارے نام کے چرچے بہت ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.