Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگرچہ شعلہ عیاں نہیں ہے اگرچہ لب پر دھواں نہیں ہے

امیر رضا مظہری

اگرچہ شعلہ عیاں نہیں ہے اگرچہ لب پر دھواں نہیں ہے

امیر رضا مظہری

MORE BYامیر رضا مظہری

    اگرچہ شعلہ عیاں نہیں ہے اگرچہ لب پر دھواں نہیں ہے

    نہاں جسے ہم سمجھ رہے ہیں وہ آگ دل کی نہاں نہیں ہے

    یہ راہ وہ ہے کہ ہر مسافر کے تجربے جس میں مختلف ہیں

    وہ کون انساں ہے زندگی جس کی اک نئی داستاں نہیں ہے

    کدھر کو جائیں کسے پکاریں مڑیں کہ آگے ہی بڑھتے جائیں

    غبار کا بھی ترے سہارا ہمیں تو اے کارواں نہیں ہے

    ذرا یہ صحرا کو جانے والوں سے کوئی پوچھے کہاں چلے تم

    کہیں ہے کوئی زمین ایسی جہاں پہ یہ آسماں نہیں ہے

    وہ مہرباں ہو تو وسوسہ یہ کہ مہربانی یہ دفعتاً کیوں

    وہ سرگراں ہے تو ہے یہ حسرت کہ ہائے وہ مہرباں نہیں ہے

    یہ دل کی پیہم سی بے قراری نظر کی حرکات اضطراری

    اور اس پہ اصرار پردہ داری کہ جیسے وہ رازداں نہیں ہے

    وہی حکایت دل و نظر کی وہی کہانی ہے چشم تر کی

    رضاؔ یہ میری غزل سرائی نئی کوئی داستاں نہیں ہے

    مأخذ:

    خاروخس (Pg. 68)

    • مصنف: امیر رضا مظہری
      • ناشر: مکتبہ ارتقائے ادب، کراچی
      • سن اشاعت: 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے